نیتن یاہو نے جلد غزہ کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کردیا
غزہ ایک بار پھر ظلم و بربریت کی لپیٹ میں ہے۔ نیتن یاہو نے جلد شہر کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کردیا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ پر قبضے کیلئے پیش قدمی تیز کردی ہے۔ خان یونس سے بھی لوگوں کو انخلا کا کہہ دیا گیا۔ صبح سے اب تک حملوں میں 84 فلسطینی شہید ہوگئے۔ یحییٰ السنوار کے بھائی اور تین بچے بھی جام شہادت نوش کرگئے۔ اسرائیلی فوج تیزی سے شہر پر کنٹرول حاصل کررہی ہے۔
اسرائیلی افواج کی جارحیت دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے۔ محض ایک گھنٹے میں تیس سے زائد فضائی حملے کیے گئے، جن میں درجنوں رہائشی مکانات، پناہ گزین کیمپ اور خیمہ بستیاں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
فلسطینیوں کی زمین غصب کرنے کے یہودی منصوبے کے بعد چین کا واضح موقف سامنے آگیا
خان یونس میں بھی خوف کی فضا قائم ہے۔ صہیونی افواج بڑی کارروائی کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور وہاں کے مکینوں کو فوری انخلا کا حکم دے دیا گیا ہے۔ انڈونیشین اسپتال کا محاصرہ کرکے اسے خالی کرنے کا حکم دیا جاچکا ہے، جس سے زخمیوں کے علاج میں شدید رکاوٹ کا اندیشہ ہے۔
اس خونی یلغار میں حماس کے سابق سربراہ یحییٰ السنوار کے بھائی ذکریا السنوار اور ان کے تین بچے بھی شہید ہوچکے ہیں، جو اسرائیلی مظالم کی بےرحم شدت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اسرائیل کا غزہ پر قبضے کے لیے نیا زمینی آپریشن، شہدا کی تعداد 140 تک پہنچ گئی
ادھر، تین ماہ کی طویل بندش کے بعد بالآخر امدادی سامان سے بھرا پہلا ٹرک غزہ میں داخل ہوا ہے۔ یہ ٹرک صرف بچوں کے لیے کھانے پینے کی اشیاء پر مشتمل ہے۔ تاہم اسرائیلی ترجمان نے واضح کیا ہے کہ امداد کی فراہمی انتہائی محدود ہوگی، اور اس کے مکمل آغاز کی کوئی تاریخ نہیں دی گئی۔
امریکی صدر نے غزہ بحران کو سنگین مسئلہ قرار دے دیا، 10 لاکھ فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کا منصوبہ
غزہ اس وقت انسانی المیے کی بدترین شکل اختیار کرچکا ہے، جہاں ایک طرف بمباریاں جاری ہیں تو دوسری جانب بنیادی سہولیات تک میسر نہیں۔ عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان بن چکی ہے۔
Comments are closed on this story.