اسرائیل کا اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ پر حملہ، جوہری سائنسدان ایثار طباطبائی قمشہ اہلیہ سمیت شہید
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے نویں روز اسرائیلی فوج نے ایران میں میزائل ذخیرہ گاہوں اور لانچنگ سائٹس پر نئی فضائی کارروائیاں کیں۔ اسرائیل کے اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ پر حملے کے نتیجے میں جوہری سائنسدان ڈاکٹر سید ایثار طباطبائی قمشہ اہلیہ سمیت شہید ہوگئے۔ مغربی ایران کے شہر تبریز میں ایک تربیتی مرکز پر اسرائیلی حملے میں ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (پاسداران انقلاب) کے 4 اہلکار بھی شہید ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری بیان میں کہا، ’فضائیہ نے اب ایران کے وسطی علاقے میں میزائل ذخیرہ کرنے اور لانچ کرنے والی تنصیبات پر حملوں کی ایک نئی لہر کا آغاز کیا ہے۔مغربی ایران کے شہر تبریز میں ایک تربیتی مرکز پر اسرائیلی حملے میں ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (پاسداران انقلاب) کے 4 اہلکار شہید ہو گئے ہیں۔
ایران کا کہنا ہے وسطی ایران میں میزائلوں کے ذخیرے اور لانچنگ انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا، داخلی سیکیورٹی مرکز بھی تباہ کردیا، صہیونی ڈرون حملے میں قدس فورس کے سربراہ سعید یزد بھی شہید ہوگئے ایرانی حکام کے مطابق اسرائیل نے تہران میں ایمبولینس کو بھی نشانہ بناکر تین افراد کو شہید کردیا۔
ایرانی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ”فارس“ کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے ایران کے شہر اصفہان میں واقع جوہری تنصیب کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم فارس نیوز ایجنسی نے یہ بھی بتایا کہ حملے کے نتیجے میں کسی قسم کے خطرناک مواد کے اخراج کی اطلاع نہیں ملی۔
ادھر حملوں میں اسرائیل نے اصفہان کے قریب نیوکلیئر سائٹ کو نشانہ بنایا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق شہر اصفہان میں بھی دھماکا سنا گیا ہے، تاہم نیوکلیئر سائٹ سے کسی خطرناک مواد کا اخراج نہیں ہو رہا ہے، نیوکلیئر سائٹ کو ہونے والے نقصانات سے متعلق ابھی تک کوئی معلومات سامنے نہیں آسکیں۔
قبل ازیں، اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تل ابیب میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں، جبکہ رہائشی علاقوں میں شدید خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔ مقامی حکام نے شہریوں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
ایران کا آپریشن وعدہ صادق سوم جاری حملوں میں صبح سویرے اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کردی، تل ابیب میں دھماکوں کی آوازیں، وسطی اسرائیل میں رہائشی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی ۔
ایران نے دو فضائی اڈوں، کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز، عسکری تنصیبات اور دفاعی صنعتوں کو نشانہ بنانے کے دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حیفہ شہر میں ہونے والے ایرانی میزائل حملوں میں کم از کم 45 افراد زخمی ہوئے، جبکہ حملے میں متعدد عمارتیں، تجارتی مراکز اور گاڑیاں بھی شدید نقصان کا شکار ہوئیں۔
گزشتہ روز اسرائیل کے دیمونا ایٹمی ری ایکٹر کو بھی ایک نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہو گئی ہے۔
گزشتہ روز بھی ایران نے شمالی شہر حیفہ اور جنوبی شہر بیرشیبہ کو نشانہ بنایا تھا۔ ان حملوں کے نتیجے میں ایک اسرائیلی خاتون ہلاک جبکہ 23 صیہونی باشندے زخمی ہوئے۔ اسرائیلی میڈیا نے ان حملوں میں 39 میزائل گرنے کی تصدیق کی ہے۔ جنوبی شہر بیرشیبہ میں متعدد حملوں کے باعث کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، strong textان حملوں میں کئی گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں اور مائیکروسافٹ آفس کے قریب بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اُٹھی۔ بموں کے خوف سے اسرائیلی شہری بنکروں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔
وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت میں امریکی شمولیت ہر کسی کے لیے خطرناک ہوگی۔ ادھر ایرانی حکام نے شہری آبادی پروحشیانہ حملوں میں نوروز میں 4 سو شہری شہید، 3 ہزار سے زائد زخمی ہونے کی تصدیق کردی۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 39 میزائلوں کے حملے کی تصدیق ہوئی جنہوں نے مختلف اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ ایرانی میزائل اور ڈرونز اسرائیلی جوہری پلانٹ، انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز، اور ٹیکنالوجی سینٹرز پر بھی برسے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے 82 ہنڈریو کو شدید نقصان پہنچا۔ اس سے گزشتہ شب داغے گئے سجیل میزائلوں سے 34 صیہونی مارے گئے، سینکڑوں زخمی ہوئے، بیئرشیوا میں اسرائیل کا سب سے بڑا سروکا اسپتال تباہ ہوگیا، تل ابیب میں 8 ہزار 110 یہودی بے گھر ہوگئے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 8 ہزار سے زائد اسرائیلی شہری بے گھر ہو چکے ہیں، عمارتوں اور گاڑیوں کے نقصان کے معاوضے کے لیے تقریباً تیس ہزار درخواستیں دی جا چکی ہیں۔
ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی تیسرا فریق جنگ میں شامل ہوا تو اس کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔
آپریشن وعدہ صادق سوم: اسرائیل دھماکوں سے لرز اٹھا، ایک ہی رات میں ایرانی حملوں میں 14 اسرائیلی ہلاک
کونسل نے کہا کہ اگر بیرونی کرداروں نے تنازع بڑھانے کی کوشش کی تو ایران کا فوجی اور اسٹیجک ردعمل فوری، متناسب اور پہلے سے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہوگا۔
ایرانی میزائل کتنے طاقتور ہیں؟ کیا یہ جنگ کا نیا باب کھول سکتے ہیں؟
کونسل نے مزید کہا کہ ایران کا عزم ہے کہ وہ اسرائیل کی جارحیت میں شامل مغربی قوتوں بلخصوص امریکا کے خلاف خود مختاری کا دفاع کرے گا۔
دوسری جانب جنرل مجید خادمی کو پاسدارانِ انقلاب کی انٹیلی جنس تنظیم کا نیا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق جنرل مجید خادمی اس سے قبل وزارتِ دفاع میں انٹیلی جنس پروٹیکشن آرگنائزیشن کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔
Comments are closed on this story.