Aaj News

بدھ, اپريل 24, 2024  
15 Shawwal 1445  

طلبہ تصادم، قائداعظم یونیورسٹی بند کرنے کے بعد آپریشن کی تیاری

جھگڑا پشتون اور بلوچ طبا کے مابین ہوا، ویڈیوز وائرل، لوگوں نے سوالات اٹھا دیئے
اپ ڈیٹ 28 فروری 2023 03:02pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

گزشتہ روزوفاقی دارالحکومت کی قائدِ اعظم یونیورسٹی کو 2 طلبہ گروہوں میں تصادم کے بعد غیرمعینہ مدت کیلئے بند کردیا گیا۔ سوشل میڈیا صارفین واقعے کی ویڈیوز شیئرکرتے ہوئے کئی سوالات اٹھا رہے ہیں۔

میں ہٹس پر دو طلباء تنظیموں میں جھگڑے دوران طلبا نے ایک دوسرے پرڈنڈوں، لوہے کے راڈزاور پتھروں کا آزادانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 16 طلبازخمی ہوئے۔ اس دوران یونیورسٹی ایمبولینس کے شیشے بھی توڑ دیے گئے۔

سوشل میڈیا پرویڈیوز وائرل ہیں جن میں طلبا کوایک دوسرے پر حملہ آور اور ایک بڑی تعداد کو ادھر ادھر بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔

واقعے کے بعد انتظامیہ نے یونیورسٹی ہاسٹلزمیں رہائش پذیرطلباوطالبات کو فوری طور پرہاسٹل خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا۔

یونیورسٹی رجسٹرار ڈاکٹرراجا قیصر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کشیدہ حالات کے باعث جامعہ غیرمعینہ مدت کیلئے بندکرسدی گئی ہے، ہاسٹلزمیں رہائش پذیرطلباء وطالبات فوری ہاسٹلزخالی کردیں۔

سوشل میڈیا پرکئی ٹاپ ٹرینڈ وائرل ہوئے جن میں لسانی بنیادوں پر ہونے والے اس جھگڑے کی مذمت کرتے ہوئے یونیورسٹی کو اس سے محفوظ رکھنے کی درخواست کی گئی۔

سوشل میڈیا پرویڈیوزشیئرکرتے ہوئے کہاگیا کہ جھگڑا پشتون اور بلوچ طبا کے مابین ہوا۔ اس حوالے سے دونوں جانب سے ایک دوسرے کو موردالزام ٹھہرایا جاتا رہا۔

بلوچ اور پشتون طلبا کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے بھی ہیش ٹیگز کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ٹاپ ٹرینڈزمیں آواز اٹھائی گئی۔

صارفین کی بڑی تعداد نے تعلیمی میدان کا جنگ کا اکھاڑہ بنا دینے پرسوال اٹھایا کہ یونیورسٹی انتطامیہ کہاں ہے۔

پی ٹی آئی کے حامی نے سیکیورٹی فورسز کی موجودگی کوعمران خان کیلئے خطرہ قراردیتے ہوئے نیک خواہشات کااظہار کیا۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے حالات پر قابو پانے کیلئے ایس ایچ او اورڈی ایس پی سیکرٹریٹ کو بھی بلایا تھا جس کے بعد جامعہ حدود سے باہرہٹس بند کرادیے گئے لیکن اندرونی حدود میں طلباء کے درمیان لڑائی پھربھی جاری رہی۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ یونیورسٹی انتطامیہ ہاسٹلزخالی کرواکرگرینڈ آپریشن کرے گی۔

اسلام آباد

Clash

Quaid i Azam University

Students Clash

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div