Aaj News

اتوار, جون 16, 2024  
09 Dhul-Hijjah 1445  

سائفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کی دونوں اسٹیٹ کونسلز کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت

عمران خان کی 6، بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی
اپ ڈیٹ 22 مئ 2024 07:14pm

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی اپیلوں پر سماعت کے دوران ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر حامد شاہ پیش نہ ہوئے، عدالت نے دونوں اسٹیٹ کونسلز کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سائفر کیس میں سزا کے خلاف سابق وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی اپیلوں پر سماعت کی۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی شاہ عدالت میں پیش نہ ہوئے، ایف آئی اے کے دوسرے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی اور بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

سماعت شروع ہوئی تو ایف آئی اے کے وکیل ذوالفقار عباس نقوی نے عدالت کو بتایا کہ حامد علی شاہ مانسہرہ اپنے گاؤں گئے تھے، والدہ کے بیمار ہونے کی وجہ سے وہ آج نہیں آسکے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے آج کوئی متفرق درخواست دائر کی ہے، جس پر سلمان صفدر نے کہا کہ آج حامد شاہ نہیں آ سکے کل انہوں نے تقریبا اپنے دلائل مکمل کر لیے تھے، اس کیس کو چلانے میں 2 ماہ گزر گئے، اللہ شاہ صاحب کی والدہ کو صحت دیں مگر آج سماعت مکمل ہونا تھی، کل عدالت نے کہا کہ آج دلائل اور جواب الجواب مکمل کرنے کا کہا تھا۔

سائفر میں حکومت گرانے کا کہا گیا تو پھر ایسی معلومات کیوں نہیں دینی چاہیئے تھی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالت نے پراسیکئوٹر سے استفسار کیا آپ متفرق درخواست پر کیا کہنا چاہتے ہیں؟ آپ ڈونلڈ لو کو پیش کرنا چاہتے ہیں؟ کس طرح آپ ڈونلڈ لو کے بیان کو پیش کریں گے، ہمیں نہیں پتہ کہ اس بیان میں اس نے کیا کہا، آپ نے ٹرانسکرپٹ دینا ہے یا آڈیو دینااگر آپ نے آڈیو یا ویڈیو دینا ہے تو اس پر کل شاہ صاحب دلائل دے چکے، اس وقت اضافی دستاویزات جمع کرنے کی درخواست کا وقت ٹھیک نہیں، ہمیں اس پر ریزرویشن ہے مگر درخواست دینا آپ کا حق ہے،یہ درخواست وزارت خارجہ، پھر سفارتخانہ، پھر امریکہ میں متعلقہ شخص کے پاس جائے گا، پھر بیان یہاں آئے گا۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم وہ ٹرانسکرپٹ جمع کرتے ہیں جو ہمارے پاس ہے۔ اس دوران پراسیکیوشن نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر دی۔

پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ڈویژن بینچ بیٹھا ہے، میں لاہور سے آتا ہو، میری تو بس ہوگئی، شاہ صاحب نے بھی فائنل کرنا ہے میں نے بھی کرنا ہے، ذوالفقار نقوی تیار نہیں۔

ذوالفقار نقوی نے کہا کہ اس کیس کو پیر تک لے جائیں، جس پر سلمان صفدر نے کہا کہ میں پیر تک برداشت نہیں کروں گا۔

عدالت نے ریمارکس دی پروفیشنلی پہلے بتا دینا ہوتا ہے، شاہ صاحب اگر نہیں آتے تو آپ کل دلائل مکمل کریں۔

عدالت عالیہ نے ریمارکس دیے کہ ایڈوکیٹ جنرل کو کہا تھا اسٹیٹ کونسلز کو پیش کریں۔

اس دوران عدالت نے پراسیکیوٹر کی اگلے ہفتے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی اور ریمارکس دیے کہ ایڈووکیٹ جنرل کو 2 اسٹیٹ کونسلز کے ساتھ پیش ہونے کا کہا تھا۔

اسٹیٹ کونسل نے بتایا کہ 26 جنوری 2024 کو عدالت کی درخواست پر 2 اسٹیٹ کونسلز تعینات کیے، 27 جنوری 2024 کو دونوں اسٹیٹ کونسلز پہلی بار عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور اسی دن ہم نے عدالت کے کہنے پر جرح کی، 26 جنوری کو ہمیں فائل ملی اور 27 جنوری کو ہم نے جرح کیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے جرح کے لیے کوئی ٹائم لیا تھا؟ جس پر اسٹیٹ کونسل نے بتایا کہ نہیں ہمیں فائل ملی تو ہم نے اسی پر جرح کرلی۔

عدالت نے ریمارکس دیے ساری فائل ملنے سے کیا مطلب ہے اس میں کیا تھا؟ اس کیس کی فائلیں آپ کو کب ملی ؟ جس پر کونسل نے بتایا کہ کیس سے متعلق 26 جنوری کو فائل ملی، جیل ٹرائل تھا تو مجھے جیل اتھارٹی نے فائل بیجھی تھی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس فائل آپ کو بیجھنے سے متعلق عدالتی فیصلہ موجود ہی نہیں، آپ اسٹیٹ کونسل تعینات ہوئے تو جرح کے کیے تیات تھے ایک رات میں جتنا ممکن تھا آپ نے تیاری کرلی۔

سائفر کیس: انٹرنیٹ پر موجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب

سلمان صفدر نے کہا ہمیں ان سے گلہ نہیں اسٹیٹ کونسل بولے عدالتی حکم پر ہمیں ملزمان سے مشاورت کرنے کی اجازت دی گئی، بانی پی ٹی آئی نے مجھ سے مشاورت نہیں کی انہوں نے ہمیں انگیج کرنے سے انکار کیا۔

اسٹیٹ کونسل حضرت یونس نے کہا کہ میں نے اپنے موکل سے مشاورت کی کوشش کی مگر وہ نہ مانے عدالت نے دونوں کونسلز کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کل شاہ صاحب نہ آئے تو ذوالفقار نقوی دلائل دیں گے۔ بعدازاں کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔

عمران خان کی 6، بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت 4 جون تک ملتوی کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کی، بانی پی ٹی آئی کی جانب سے مرزا عاصم بیگ اور زاہد بشیر ڈار، فتح اللہ برکی عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت وکلا نے دلائل دیے کہ آج 190 ملین پاؤنڈز کیس اور دوسری دفعہ سائفر کیس کی سماعت ہے، تاہم کیس کی سماعت ملتوی کردی جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ میں تو گزشتہ سماعت پر بھی لمبی تاریخ دینا چاہ رہا تھا مگر آپ کے کے وکلا نے ہی آج کی تاریخ رکھوائی۔

وکیل صفائی نے بتایا کہ ہمیں یہ تھا کہ سائفر ختم ہوجائے گا مگر وہ آج تک ملتوی ہے، پچھلی پیشی پر اڈیالہ انتظامیہ نے استدعا کی تھی کہ ویڈیو لنک سسٹم ہری پور سے آرہا ہے، اب وہ سسٹم آچکا ہے جس کی وجہ سے اڈیالہ انتظامیہ کو ویڈیو لنک پر بانی پی ٹی آئی کی حاضری کی ہدایت کی جائے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 4 جون تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 16 مئی کو عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے تھے۔

25 مارچ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نےضمانت کی درخواستوں پر عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے تھے۔

عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ کو حکم دیا تھا کہ 4 اپریل کو عمران خان اور بشری بی بی کو پیش کیا جائے۔

عمران خان کی 6، بشریٰ بی بی کی ایک ضمانت کی درخواست پر 20 مئی کو دلائل طلب

واضح رہے کہ 12 مارچ کو اسلام آباد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت کیس کی سماعت میں عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو ویڈیو لنک سسٹم ٹھیک کروا کر بانی پی ٹی آئی کی حاضری لگوانے کا حکم دے دیا تھا۔

تاہم 20 مارچ کو اڈیالہ جیل حکام نے 20 مارچ کو بھی بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہیں لگوائی تھی۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت کے کیس میں آئندہ سماعت پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

اس سے گزشتہ سماعت (6 مارچ) پر اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں دائر درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران ویڈیو لنک پر درخواست گزاروں کی عدم پیشی پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا تھا۔

اس سے قبل ہونے والی سماعت میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر کی عدم پیشی پر جج نے اظہار برہمی کیا تھا۔

یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ ترنول، رمنا، سیکرٹریٹ ، کوہسار اور تھانہ کراچی کمپنی میں 6 مقدمات درج ہیں جبکہ بشری بی بی کے خلاف تھانہ کوہسار میں توشہ خانہ جعلی رسیدوں کا مقدمہ درج ہے۔

Shah Mehmood Qureshi

imran khan

Justice Amir Farooq

Islamabad High Court

bushra bibi

Cypher

Cypher Investigations

cypher case Imran Khan

Cypher case

BUSHRA BIBI CASE