منگل کی صبح سے کراچی میں ہیوی ٹریفک نہیں چلنے دیا جائے گا، آفاق احمد
کراچی میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات پر سیاسی جماعتوں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔
تیز رفتاری ، لاپرواہی اور رانگ وے پر گاڑیاں چلانا کراچی میں معمول بن چکا ہے۔
رواں سال کراچی میں چھیانوے افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ گزشتہ چار سال کے دوران ٹریفک حادثات میں کراچی کے ڈھائی ہزار شہری جان سے جاچکے ہیں۔
ہفتے کو ہی کراچی کی سڑکوں پر چار افراد کی زندگی کے چراغ گل ہوگئے۔
سندھ حکومت کا دن کےاوقات میں کراچی شہرمیں ڈمپرزکےداخلےپرپابندی کافیصلہ
جس کے بعد مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد نے اعلان کیا ہے کہ منگل کی صبح سے کراچی میں ہیوی ٹریفک نہیں چلنے دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ صبح سات بجے سے رات گیارہ بجے تک بھاری گاڑیوں کی نقل و حرکت کو روکا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رضوان خان زادہ نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے بھاری گاڑیوں سے متعلق قوانین کو مزید سخت کیا جائے اور ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے بغیر دستاویزات کے چلنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر نے روڈ سیفٹی کمیشن کی عدم موجودگی پر سوال اٹھایا ہے۔
پیپلز پارٹی پر بھی تنقید کی جا رہی ہے، جہاں منعم ظفر نے کہا کہ پارٹی گزشتہ 16 سال سے اقتدار میں ہے اور وہ ٹریفک حادثات کی ذمہ داری سے دامن نہیں چھڑا سکتی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرالر وقت سے پہلے شہر میں داخل کیسے ہو جاتے ہیں، اس کا جواب دینا ہوگا۔
کراچی کی سڑکوں پر موت کا کھیل جاری، بہن کو خوشی میں ڈنر کیلئے لے جانے والا بھائی حادثے میں جاں بحق
ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی حسان صابر نے کراچی میں ٹریفک کی بگڑتی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بھاری گاڑیوں کو لائسنس ٹو کل دے دیا گیا ہے اور عوام کو روزانہ سڑکوں پر کچلا جا رہا ہے۔
رہنما تحریک انصاف اور دیگر سیاسی جماعتوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اقدامات کریں تاکہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
Comments are closed on this story.