9 مئی کیسز: بانی پی ٹی آئی نے تیسری بار پولی گرافک ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ایک بار پھر پولی گرافک ٹیسٹ کرانے سے انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یہ تیسری مرتبہ ہے جب انہوں نے تفتیشی عمل میں تعاون سے گریز کیا ہے۔
لاہور سے آنے والی 13 رکنی تفتیشی ٹیم جو 9 مئی کے واقعات سے متعلق مختلف مقدمات میں بانی پی ٹی آئی سے تفتیش کے لیے اڈیالہ جیل پہنچی تھی، بانی پی ٹی آئی کے انکار کے بعد واپس روانہ ہو گئی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے پولی گراف، فوٹو گرامیٹرک اور وائس میچنگ ٹیسٹ انتہائی ضروری ہیں، اور ان کے بغیر تفتیش آگے نہیں بڑھ سکتی۔
یاد رہے کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق بانی پی ٹی آئی پر 11 مقدمات درج ہیں جن کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم بار بار تفتیش سے انکار تفتیشی عمل میں رکاوٹ بن رہا ہے۔
عمران خان کا 9 مئی مقدمات میں شامل تفتیش ہونے، پولی گرافک ٹیسٹ کرانے سے انکار
9 مئی کے واقعات کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے گئے تھے، جن میں سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور حساس تنصیبات پر حملے شامل ہیں۔
بانی پی ٹی آئی پولی گرافک ٹیسٹ کرنے والی ٹیم سے چھپ رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر پولی گرافک ٹیسٹ کرانے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کئی دنوں سے ٹیسٹ کرنے والی پولیس ٹیم سے چھپ رہے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کبھی بادشاہ سلامت سو کر نہیں اٹھتے، کبھی کھانے میں مصروف ہوتے ہیں، اور کبھی ان کے وکیل دستیاب نہیں ہوتے۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو آج بھی یہ یقین نہیں ہو رہا کہ وہ سزا یافتہ مجرم ہیں اور جیل میں قید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو یاد رکھنا چاہیے کہ یہ بنی گالہ نہیں بلکہ اڈیالہ جیل ہے۔ لاہور پولیس پولی گرافک ٹیسٹ کے لیے مسلسل ان کے پیچھے ہے، جبکہ 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ مسلسل راہ فرار اختیار کر رہا ہے تاکہ اس کا جھوٹ بے نقاب نہ ہو۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ نو مئی ایک بغاوت تھی ریاست کے خلاف سازش تھی اور نو مئی کے کرداروں اور سہولت کاروں کو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
جی ایچ کیو حملہ کیس
دوسری جانب جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت بھی آج اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں ہوئی، جس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
کارروائی کے دوران پولیس ہیڈ کانسٹیبل قدیر کا مکمل بیان قلمبند کیا گیا، جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھی اپنا بیان عدالت کے سامنے ریکارڈ کرایا۔ اس کے علاوہ سب انسپکٹر ریاض کا جزوی بیان بھی عدالت میں قلمبند کیا گیا۔
سماعت کی صدارت جج امجد علی شاہ نے کی جنہوں نے مقدمے کی مزید سماعت 29 مئی تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed on this story.