Aaj News

اتوار, جون 22, 2025  
25 Dhul-Hijjah 1446  

وفاقی کابینہ نے بجٹ 26-2025 کی منظوری دے دی

فنانس بل کے مطابق چھ لاکھ تک تنخواہ دار ٹیکس سے مستثنیٰ قرار
اسکرین گریب تصویر (پی ٹی وی)
اسکرین گریب تصویر (پی ٹی وی)

وفاقی کابینہ نے بجٹ 26-2025 کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے فنانس بل کی بھی منظوری دے دی۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں چھ فیصد اضافہ مسترد کر کے دس فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا، امیر مقام نے تصدیق کر دی۔ فنانس بل کے مطابق چھ لاکھ تک تنخواہ دار ٹیکس سے مستثنیٰ قرار۔۔ چھ سے بارہ لاکھ تک تنخواہ پر ایک فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں بجٹ تجاویز وفاقی کابینہ میں پیش کی گئیں۔ وفاقی کابینہ نے بجٹ 26-2025 کی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 6 فیصد اضافے کو مسترد کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا فیصلہ دیا۔ امیر مقام کا کہنا ہے کہ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔

بجٹ 2025-26: پیٹرولیم مصنوعات، فری لانسرز، یوٹیوبرز نشانے پر، بڑی کمپنیوں کیلئے ریلیف متوقع

تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کا فیصلہ

وفاقی کابینہ نے فنانس بل کی منظوری دے دی۔ وفاقی بجٹ 2025-26 میں حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے فیصلہ کیا ہے۔

فنانس بل کے مطابق 6 لاکھ تک تنخواہ دار ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا۔ 6 لاکھ سے 12لاکھ تک تنخواہ لینے والے 1 فیصد ٹیکس ادا کریں گے، 12 لاکھ روپے سے22 لاکھ روپے تک 11 فیصد اضافی ٹیکس دینگے۔

فنانس بل میں کہا گیا کہ 22 لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے تک فکس ٹیکس 1لاکھ 16 ہزار، 22 لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے تک 23 فیصد اضافی ٹیکس ادا کرناہوگا، 32 سے 41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر فکس ٹیکس 3 لاکھ 46 ہزارروپے ہے۔

فنانس بل کے مطابق 32 سے 41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر 30 فیصد اضافی ٹیکس ادا کرینگے، 41 لاکھ سے اوپر سالانہ تنخواہ پر 6 لاکھ 16 ہزارفکس ٹیکس ہے۔ 41 لاکھ سے اوپر سالانہ تنخواہ پر 35 فیصد اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

وزیراعظم کا اجلاس سے خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہمیں معاشی استحکام کی طرف تیزی سے بڑھنا ہوگا، حال ہی میں ہم نے بہت بڑے دشمن کو شکست فاش دی، ہمیں معاشی میدان میں بھی دشمن کو پیچھے چھوڑنا ہے، ہمیں شبانہ روز محںت کر کے آگے بڑھنا ہے، پاکستان اس پوائنٹ پر کھڑا ہے جہاں سے ہمیں ٹیک آف کرنا ہے۔ ہم اپنے پانی کے ایک ایک قطرے کا حق لے کر رہیں گے۔

انھوں نے اجلاس سے خطاب میں مزید کہا کہ فلسطین اور کشمیر میں ظلم و بربریت کی مذمت کرتے ہیں۔ عالمی طاقتوں کو اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنا چاہئے، فلسطین میں بے گناہ بچے اور والدین کا خون بہایا جا رہا ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قوم کو عید اور حجاج کرام کو حج کی مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے فلسطین اور کشمیر میں جاری ظلم و ستم اور بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں جاری بربریت عصر حاضر کا بدترین ظلم ہے، عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی کیلئے کردار ادا کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بے گناہ بچوں، بچیوں اور معصوم مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے، اس سے قبل عصر حاضر میں ایسا ظلم نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے عوام کو آزادی ضرور ملے گی۔

انھوں نے فلسطینی اور کشمیری بہن بھائیوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام کشمیری اور فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سوا سال کے دوران حکومت اور عوام نے سنگین حالات اور چیلنجز کا سامنا کیا، عام آدمی اور تنخواہ دار طبقے نے معاشی استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے اور تنخواہ دار طبقے نے گذشتہ بجٹ میں جو بوجھ اٹھایا اور 400 ارب روپے قومی خزانہ میں دیئے، یہ معاشرے کے صاحب حیثیت اور دولت مند طبقات کیلئے ایک سوال ہے کہ انہوں نے اپنا کتنا حصہ ڈالا، تنخواہ دار طبقے کی قربانیوں، محنت اور کاوشوں کی بدولت پاکستان آج ایسے مقام پر کھڑا ہے جہاں سے وہ ٹیک آف کی پوزیشن میں ہے۔

انھوں نے کہا کہ معیشت میں استحکام کے مثبت اشاریے سامنے آئے ہیں، مہنگائی کی شرح اور پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے، برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر اور آئی ٹی کی برآمدات میں بھی بڑا اضافہ ہوا ہے، وقت آ گیا ہے کہ موجودہ بجٹ میں معاشی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے حالیہ روایتی جنگ میں ایسے دشمن کو شکست فاش دی ہے جو کہتا تھا کہ ہمارا پاکستان سے کوئی موازنہ ہی نہیں، معاشی میدان میں بھی بھارت کو شکست دیں گے۔

اجلاس میں وفاقی کابینہ نے وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2025-2026 کے حوالے سے تجاویز اور فائنانس بل 2025-2026 کا مسودہ منظور کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں بھجوایا۔

federal cabinet

federal cabinet meeting

BUDGET PROPOSALS

Budget 2025 2026