Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
17 Ramadan 1445  

ممبئی میں بارش کے دوران سفر: ‘اوبر کی سواری گوا کی فلائیٹ سے سستی’

شراون کمار سووارنا نے لکھا کہ بارش کے دوران انہوں نے جب 50 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے لیے اوبر بک کروائی تو اس میں کم سے کم تقریباً تین ہزار انڈین روپے آرہا تھا
شائع 04 جولائ 2022 01:26am
شراون کمار نے لکھا کہ ‘اوبر گو’ کیٹیگری کی گاڑی کے تین ہزار 41 روپے تھے، ‘پریمیئر’ کے چار ہزار 81 اور ایکس ایل کے پانچ ہزار 159 روپے تھے۔ تصویر: روئٹرز (فائل)
شراون کمار نے لکھا کہ ‘اوبر گو’ کیٹیگری کی گاڑی کے تین ہزار 41 روپے تھے، ‘پریمیئر’ کے چار ہزار 81 اور ایکس ایل کے پانچ ہزار 159 روپے تھے۔ تصویر: روئٹرز (فائل)

اشیا اور سروسز کی بڑھتی قیمتوں سے صرف پاکستانی ہی پریشان نہیں بلکہ پڑوسی ملک انڈیا میں بھی کچھ ایسی ہی صورتحال پائی جا رہی ہے۔

انڈیا کے شہر ممبئی کے ایک شخص نے اپنی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر ٹیکسی سروس اوبر کے ساتھ ہونے والا ایک تجربہ بیان کیا ہے۔

شراون کمار سووارنا نے لکھا کہ بارش کے دوران انہوں نے جب 50 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے لیے اوبر بک کروائی تو اس میں کم سے کم تقریباً تین ہزار انڈین روپے آرہا تھا۔

انہوں نے لکھا کہ ‘اوبر گو’ کیٹیگری کی گاڑی کے تین ہزار 41 روپے تھے، ‘پریمیئر’ کے چار ہزار 81 اور ایکس ایل کے پانچ ہزار 159 روپے تھے۔

اس پر انہوں نے لکھا کہ ‘گوا کی فلائٹ میرے گھر تک کی سواری سے سستی ہے۔’ ان کے ٹویٹ پر صارفین نے مختلف ردِ عمل دیے۔

ایک صارف نے سفر کا حساب کتا کرتے ہوئے لکھا کہ ‘کیا ڈیزل/پیڑول اتنا مہنگا ہے۔ دس کلومیٹر مائیلیج پر بھی پانچ سو روپے تک لگنے چاہیے۔ یہ ڈھائی ہزار روپے زیادہ کیوں لے رہے ہیں۔ اس سواری کے لیے ایک ہزار 200 روپے کافی ہونے چاہیے۔’

اس پر شراون کمار سووارنا نے لکھا کہ وہ اکثر اس سفر کے لیے آٹھ سو سے ایک ہزار روپے تک دیتے ہیں۔

ایک اور صارف نے مزاق میں لکھا کہ جتنے اوبر ایکس ایل کے پیسے لگ رہے ہیں اتنے میں تو ایک فلیٹ آسکتا ہے۔

uber

mumbai

ٰIndia

Mumbai rain

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div