Aaj News

ہفتہ, فروری 15, 2025  
16 Shaban 1446  

شیخ حسینہ کا جذباتی آڈیو پیغام جاری، خود پر قاتلانہ حملے کا دعویٰ

مجھے سیاسی کیرئیر کے مختلف مراحل میں کئی بار قتل کرنے کی کوشش کی گئی، شیخ حسینہ
شائع 18 جنوری 2025 02:02pm

بنگلہ دیش سے بھارت فرار ہونے والی شیخ حسینہ واجد نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ برس 5 اگست کو اپنی بہن کے ساتھ ڈھاکہ سے نکلنے سے عین قبل کسی نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی۔ یہ معاملہ بنگلادیشی طلبہ کے پرتشدد مظاہروں کے دوران ہوا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ نے حال ہی میں اپنی پارٹی کے فیس بک پیج پر ایک آڈیو پیغام شیئر کیا، آڈیو پیغام میں انہوں نے اپنے پورے سیاسی کیرئیر کے دوران مختلف قاتلانہ حملوں سے بچ نکلنے سے متعلق بتایا جس دوران وہ جذباتی بھی ہوگئیں۔

فیسبک پر جاری کردہ آڈیو پیغام میں حسینہ واجد نے دعویٰ کیا کہ میں اور میری بہن شیخ ریحانہ خوش قسمتی سے زندہ بچ نکلے، ہم موت کے بہت قریب تھے، تقریباً 20 سے 25 منٹ تک ہم نے موت کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھا۔

سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بتایا کہ مجھے یقین ہے کہ خدا چاہتا تھا کہ میں زندہ رہوں، یہی وجہ ہے کہ میں 21 اگست 2004 کو کوٹلی پاڑہ میں پارٹی ریلی کے دوران گرنیڈ دھماکے اور 5 اگست 2024 کو ملنے والی دھمکیوں کے نتیجے میں بچ گئی۔ ورنہ آج میں زندہ نہ ہوتی۔

حسینہ واجد کے بعد خالدہ ضیا نے بھی بنگلہ دیش چھوڑ دیا، قطری ایئر ایمبولینس پر روانگی

شیخ حسینہ نے انکشاف کیا کہ انہیں سیاسی کیرئیر کے مختلف مراحل میں کئی بار قتل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان کوششوں کے پیچھے کون ملوث رہا۔

شیخ حسینہ نے کسی ایسے فرد یا گروہ کا نام لینے سے گریز کیا جو ان کے خیال میں مبینہ سازشوں کے پیچھے ملوث تھا۔

سیاسی قیدیوں کیلئے جہنم، شیخ حسینہ کا پراسرار ’آئینہ گھر‘

آڈیو پیغام میں شیخ حسینہ واجد نے آخر میں کہا کہ میں تکلیف میں ہوں، اور اپنے ملک کے بغیر ہوں اور سب کچھ جل چکا ہے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد گزشتہ سال شدید عوامی احتجاج کے بعد بنگلہ دیش سے فرار ہو کر بھارت چلی گئی تھیں۔ 77 سالہ شیخ حسینہ واجد کو بنگلہ دیش سے فرار ہونے کے بعد سے اب تک نہیں دیکھا گیا اور ان کا آخری سرکاری ٹھکانا بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے قریب ایک فوجی ایئربیس ہے۔

Bangladesh

Former Prime Minister

Sheikh Hasina

AUDIO MESSAGE