وزیر اعظم نے لاہور میں نو تعمیر شدہ قذافی اسٹیڈیم کا افتتاح کر دیا
وزیر اعظم شہباز شریف نے لاہور میں نو تعمیر شدہ قذافی اسٹیڈیم کا افتتاح کر دیا۔
افتتاحی تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، سابق چیئرمین نجم سیٹھی، ذکا اشرف، قومی ٹیم کے کھلاڑی اور اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مختلف محکموں کے حکام میں تعریفی شیلڈز تقسیم کیں۔
قذافی اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن مکمل، چیئرمین پی سی بی کا 1500 سے زائد ورکرز کے اعزاز میں ظہرانہ
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ہم سب کے لیے بڑی خوشی کا دن ہے کہ قذافی اسٹیڈیم کی تعمیر نو شاندار طریقے سے مکمل ہوئی ہے، ابھی آپ نے سنا کہ ایک ٹیم کے طور پر چاہے، کنٹریکٹرز ہیں یا مزدور اور محسن نقوی کی نگرانی میں اس کام کو ممکن کر دکھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اسٹیڈیم کی تعمیر نو میں بھرپور مدد کی، میں آپ کا بھی اور حکومت پنجاب کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، شہباز اسپیڈ تو ماضی کی بات ہے، میں اس حوالے سے محسن اسپیڈ کی بات کرتا ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑیوں کو شاباش اور مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں کہ آپ نے حالیہ مہینوں میں بہت اعلیٰ کرکٹ کھیلی، پوری قوم کا آپ نے دل جیتا اور اب چیمپئنز ٹرافی آپ کی جیت کی منتظر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی جیت کر آپ پوری قوم کے ہیرو ہوں گے، بھارت کو شکست دے کر آپ 24 کروڑ عوام کے دل جیتیں گے، ہم سب آپ کے لیے دعاگو ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اس وقت کا انتظار کریں گے جب آپ انڈیا کو شکست دیں گے، اللہ تعالیٰ ٹرافی پاکستان کی جھولی میں ڈالے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے کہا کہ پاکستانی کرکٹرز ہماری شان ہیں، امید ہے ہماری ٹیم بہترین پرفارم کرے گی، خواہش ہے چیمپئنز ٹرافی کا فائنل لاہور میں ہو اور ہم ٹائٹل جیتیں۔
تین ملکی سیریز کا کل سے آغاز، میچ کتنے بجے شروع ہوگا؟
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آپ نے آج سے تقریباً چار ماہ پہلے سنگ بنیاد رکھا تھا، یہ ایک پرانا اسٹیڈیم تھا اور ہمارا ہدف تھا کہ چیمپئنز ٹرافی سے قبل اس کو تعمیر کیا جائے۔
انہوں نے کہ تقریباً 2500 کے قریب مزدروں نے دن رات محنت سے کام کیا، اور اسے 177 روز کی ریکارڈ مدت میں جدید ترین اسٹیڈیم تیار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او نے اس ناممکن کو ممکن بنایا، اس مشکل موقع پر بھی پاکستان آرمی ہماری مدد کو آئی، ورنہ اتنے مختصر وقت میں یہ پروجیکٹ مکمل ہونا مشکل تھا۔
Comments are closed on this story.