بجٹ 26-2025: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہوگا ؟ فیصلہ ہو گیا
وفاقی بجٹ 26-2025 کے تناظر میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق حتمی فیصلہ کر لیا گیا،وزیراعظم کی زیرصدارت معاشی ٹیم کے اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 6 فیصد اضافے کی تجویزمنظور کی گئی ہے۔ بجٹ تجاویزکی حتمی منظوری کابینہ اجلاس میں دی جائے گی۔ وزارت خزانہ کے مطابق بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے چار مختلف تجاویز پیش کی گئیں تھیں تاہم اجلاس میں تین تجاویز پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ایک اہم تجویز کے تحت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیئرٹی الاؤنس دینے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ دوسری تجویز کے مطابق مہنگائی کے تناسب سے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔
ساڑھے 17 ہزار 600 ارب روپے کا وفاقی بجٹ آج پیش ہوگا، دفاع، تنخواہ اور پنشن میں اضافہ متوقع
ایک اور تجویز کے مطابق گزشتہ دو ایڈہاک ریلیف الاؤنسز میں سے ایک کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کے لیے تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کی الگ تجویز بھی تیار کی گئی ہے۔
بجٹ میں ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی تیاری
دوسری جانب آرمڈ فورسز کے لیے متعارف کروائی جانے والی کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم پر عملدرآمد کا امکان مؤخر ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق یکم جولائی سے نافذ کی جانی والی اس اسکیم کا اسٹرکچر تاحال مکمل طور پر تیار نہیں ہو سکا، جس کے باعث آرمڈ فورسز کو اس اسکیم سے مستثنیٰ دیے جانے کا امکان ہے۔
وفاقی کابینہ آج اپنے اجلاس میں تنخواہوں میں اضافے، ایڈہاک ضم کرنے اور پنشن اسکیم جیسے اہم معاملات پر حتمی فیصلہ کرے گی، جس کے بعد بجٹ دستاویزات کو حتمی شکل دی جائے گی۔