اسرائیل کا ایران کی فردو جوہری تنصیبات پر دوبارہ شدید حملہ
اسرائیل نے ایران کے فردو کے جوہری تنصیبات پر دوبارہ حملہ کیا ہے جس کی ایرانی حکام نے تصدیق کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے تہران پر شدید حملہ کیا، تہران اور گردونواح میں کئی دھماکے سنے گئے۔
اس کے علاوہ تہران کے شمال مغرب میں اسپتال کے قریب بھی دھماکے سنے گئے۔
چین نے مشرق وسطیٰ میں جنگ کے پھیلاؤ کی وارننگ دے دی
یہ تازہ حملے اُس وقت ہوئے جب گزشتہ روز امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر غیر معمولی حملے کیے تھے، جن میں فردو کے ساتھ ساتھ اصفہان اور نتنز کی جوہری تنصیبات بھی شامل تھیں۔
اسرائیل تہران میں واقع شاہد بہشتی یونیورسٹی، جو ایران کے ایٹمی سائنسدانوں کی سرگرمیوں کا مرکز سمجھی جاتی ہے، کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے دفاتر کو بھی حملے کا ہدف بنایا گیا۔
اسرائیل کا پاسداران انقلاب کے 10 اہلکار شہید کرنے کا دعویٰ
اسرائیل نے کرمان شاہ میں فوج کی دو تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا ، اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں میں پاسدارانِ انقلاب کے کم از کم 10 اہلکار شہید کیے گئے، جبکہ ایران کے کچھ جنگی طیاروں کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔
ایران کی جانب سے فی الحال مکمل تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، تاہم سیکیورٹی الرٹ انتہائی بلند کر دیا گیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے سپریم لیڈر کا خط پیوٹن کو پہنچا دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان حملوں نے ایران کی جوہری صلاحیتوں کو ”مکمل طور پر تباہ“ کر دیا ہے، تاہم دیگر حکام کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر حملوں کے اثرات کا درست اندازہ لگانا ابھی قبل از وقت ہے۔
Comments are closed on this story.