Aaj News

جمعرات, مئ 02, 2024  
23 Shawwal 1445  

ملکی آبادی بڑھانے کیلئے اہم اقدام، ایک بچہ پیدا کرنے پر 2 کروڑ سے زائد دینے کا اعلان

ملکی شرح پیدائش کو تقویت دینے کیلئے بڑا فیصلہ
شائع 11 فروری 2024 06:41pm

جنوبی کوریا کی ایک کمپنی نے اپنے ملازمین کو ہر بار والدین بننے پر 100 ملین کوریائی وان (75 ہزار ڈالرز یا تقریباً دو کروڑ روپے سے زائد) دینے کا اعلان کیا ہے۔

بویونگ گروپ ( Booyoung Group) ایک تعمیراتی کمپنی ہے جنوبی کوریا کی کم شرح پیدائش سے نمٹنے کے لیے اس بھاری رقم کی پیشکش کر رہی ہے۔

رپورٹس کے مطابق، کمپنی نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ 2021 سے اب تک 70 بچوں کو جنم دینے والے ملازمین کو کل 7 ارب کورین وان (5.25 ملین ڈالرز) کی نقد ادائیگی کرے گی۔

بویونگ گروپ کے چیئرمین لی جونگ کیون نے امریکی خبر رساں ادارے سی این این کو بتایا کہ وہ بچوں کی پرورش کے مالی بوجھ کو کم کرنے میں مدد کے لیے ملازمین کو ”براہ راست مالی مدد“ کی پیشکش کر رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ، ’مجھے امید ہے ہم ایک ایسی کمپنی کے طور پر پہچانے جائیں گے جو پیدائش کی حوصلہ افزائی اور ملک کے مستقبل کے بارے میں فکرمندی پر تعاون کرتی ہے۔‘

سی این این کے مطابق، انہوں نے کمپنی کے ایک پروگرام میں کہا کہ اگر حکومت عمارت کے لیے زمین فراہم کرتی ہے تو تین نوزائیدہ بچوں کے ملازمین کو 300 ملین کوریائی وان (225,000 ڈالرز) نقد یا رینٹل ہاؤسنگ حاصل کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔

جنوبی کے کوریا کے ادارہ برائے شماریات مطابق، وہاں شرح افزائش یا فی جنوبی کوریائی خاتون کے متوقع بچوں کی اوسط تعداد 2022 میں 0.81 سے کم ہو کر 0.78 رہ گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ شرح ملک کی 52 ملین افراد کی آبادی کو برقرار رکھنے کے لیے کم از کم 2.1 ہونا ضروری ہے۔

اسی طرح پچھلے سال کی نسبت، نوزائیدہ بچوں کی تعداد 260,600 سے کم ہو کر 249,000 رہ گئی ہے۔

South Korea

Booyoung Group

Paying to have babies

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div