Aaj News

منگل, مارچ 25, 2025  
25 Ramadan 1446  

مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم سے بڑا مطالبہ کردیا، ملاقات کی اندرونی کہانی

وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان سے تعاون مانگا تو مولانا فضل الرحمان اپنے موقف پر قائم رہے
شائع 07 فروری 2025 02:43pm

وزیراعظم شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کا احوال سامنے آگیا، مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کے مطالبات وزیراعظم کے سامنے رکھ دیے جبکہ وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان سے تعاون مانگا تو مولانا فضل الرحمان اپنے موقف پر قائم رہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی گزشتہ روز ہونے والی ملاقات کا احوال سامنے آگیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کے مطالبات وزیراعظم کے سامنے رکھ دیے، سربراہ جے یو آئی نے نئے انتخابات کا مطالبہ دہرا دیا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ نظام اور سیٹ اپ کو نہیں مانتے، نئے انتخابات کرا کر دھاندلی کا داغ دھویا جائے، اپوزیشن الائنس کے مؤقف کے ساتھ ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے تعاون مانگا تو مولانا فضل الرحمان اپنے مؤقف پر قائم رہے، جس کے بعد وزیراعظم نے مشاورت کے لئیے وقت مانگ لیا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے تھے جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی تھی، جس میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔

واضح رہے کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چند روز قبل مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ 8 فروری کا الیکشن دھاندلی زدہ تھا، حکومت کو مستعفی ہوکر نئے انتخابات کا اعلان کرنا چاہیئے۔

یاد رہے کہ 4 فروری کو مولانا فضل الرحمٰن نے اسد قیصر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کے عشائیے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کی سیاسی صورتحال پر باہمی مشاورت ہوئی، تمام جماعتوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات دھاندلی زدہ الیکشن تھا، اس کا مینڈیٹ عوام کا مینڈیٹ نہیں۔

امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اپنی مرضی کا مینڈیٹ مینج کرکے اپنی مرضی کی حکومتیں بنائی ہیں، ان لوگوں کو ملک پر مزید مسلط رہنے کا حق حاصل نہیں ہے، ان کو فوری مستعفی ہو کر ازسرنو انتخابات کا اعلان کر دینا چاہیے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن منصفانہ انتخابات دینے میں ناکام رہا ہے، اور اب ان کی آئینی مدت بھی مکمل ہو چکی ہے، ہرچند کہ حکومت نے ریٹائرمنٹ کے باوجود ان کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے موقع فراہم کیا ہے، یہ کسی مخصوص سوچ کی نمائندگی ہے۔

اسلام آباد

Fazal ur Rehman

JUIF

Molana Fazal ur Rehman

PM Shehbaz Sharif

Maulana Fazal ur Rehman

jamiat ulema e islam