Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
26 Ramadan 1446  

اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کا ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے آرڈر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

سپریم کورٹ جانے والے 2 ججز چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے اعزاز میں عشائیہ
شائع 12 فروری 2025 11:14pm

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے آرڈر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں نے ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے آرڈر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ریپریزنٹیشن کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست آئندہ چند روز میں دائر ہونے کا امکان ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ریپریزنٹیشن میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرانی سینیارٹی بحال کرنے اور چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے جاری ریپریزنٹیشن مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تینوں ٹرانسفر ججوں کی دوسرے، 9 ویں اور بارھویں نمبر کو درست قرار دیا تھا اور 5 ججوں کی ریپریزینٹیشن مسترد کردی تھی۔

سنیارٹی تبدیل کرنے کیخلاف 5 ججز کی ریپریزنٹیشن مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پانچ ججوں کی ریپریزنٹیشن مسترد کرنے کی وجوہات کے ساتھ 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں ججوں کی تعیناتی، تبادلے اور ججوں کے حلف سے متعلق آئین کی متعلقہ شقوں کو بھی آرڈر کا حصہ بنایا تھا اور بھارتی ججوں کے تبادلے کا حوالہ اور حلف کے متن کو بھی آرڈر میں شامل کیا گیا ہے۔

حکم نامے کے مطابق لاہور ہائی کورٹ سے ٹرانسفر ہو کر آنے والے جسٹس سرفراز ڈوگر نے 8 جون 2015 کو بطور ہائی کورٹ جج حلف اٹھایا، جسٹس خادم حسین سومرو نے 14 اپریل 2023 کو سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس محمد آصف نے 20 جنوری 2025 کو بلوچستان ہائی کورٹ کے جج کا حلف اٹھایا تھا۔

خیال رہے کہ نئی سنیارٹی لسٹ کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج بنائے گئے ہیں، جس کے بعد جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اور جسٹس ثمن رفعت نے تین صوبائی ہائی کورٹس سے ججوں کے تبادلے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی سنیارٹی لسٹ میں تبدیلی پر اعتراض اٹھایا تھا اور ریپریزنٹیشن چیف جسٹس عامر فاروق کو بھجوائی تھی جو مسترد کی گئی۔

سپریم کورٹ جانے والے 2 ججوں کے اعزاز میں عشائیہ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججوں کی عدم شرکت

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ جانے والے 2 ججز چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8 ججز عشائیے میں شریک ہوئے جبکہ سنیارٹی ایشو پر پریزنٹیشن بھجوانے والے 5 ججز شریک نہیں ہوئے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ جانے والے ججوں کے اعزاز میں عشائیہ ضلعی عدلیہ کی جانب سے دیا گیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے اپنے خطاب میں کہا کہ ضلعی عدلیہ انصاف کی فراہمی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، ضلعی عدلیہ سے بھی اس مرتبہ ایک جج کو ہائیکورٹ کا جج بنایا گیا، جو ہائی کورٹ کے جج کے لیے نامزد ہوئے لیکن بن نا سکے ان کے لیے بھی مایوسی کی بات نہیں، اس سال اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے ریکارڈ کیسز نمٹائے ہیں۔

ججز تعیناتیوں اور 26ویں ترمیم کیخلاف وکلا کا احتجاج، جسٹس منصور، جسٹس منیب اخترکا اجلاس سے بائیکاٹ

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم ججز سائلین کو قانون کے مطابق انصاف کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، میں اس سفر میں سپریم کورٹ جا رہا ہوں مگر آپ لوگ میرے دل میں ہیں، میرے دروازے بھی ہمیشہ آپ کے لیے کھلے رہیں گے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈسٹرکٹ کورٹس کے ججز کے 90 فیصد فیصلے ہائیکورٹ میں برقرار رہے، یہ خوش آئند بات ہے کہ ضلعی عدلیہ کے ججز اچھا کام کررہے ہیں۔

عشائیہ سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر نے خطاب میں کہا کہ ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے لیے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید رانا نے چیف جسٹس عامر فاروق اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر پیونی جج جسٹس سرفراز ڈوگر کو شیلڈ پیش کیں۔

اسلام آباد

Justice Amir Farooq

Islamabad High Court

judicial commission

Cheif Justice

justice mian gul hasan aurangzeb

Judges Transfer

judges appoinment

new judges in supreme court

Judges Seniority Issue