بھارت کی سازش ناکام، سلامتی کونسل میں پاکستان اور چین نے مکروہ منصوبہ بے نقاب کر دیا
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کو ایک اور سفارتی محاذ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا، جب پاکستان اور چین کی کوششوں سے کونسل کا اعلامیہ بھارت کے حق میں نرم کرنے کی بھارتی سازش ناکام ہو گئی۔
پاکستان، جو اس وقت سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے، اس نے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر پہلگام حملے کی سخت الفاظ میں مذمت تو کی، مگر چین کے ساتھ مشاورت کے بعد اعلامیے کی زبان میں ایسی تبدیلیاں کروائیں کہ بھارت کو براہ راست فائدہ نہ پہنچ سکے۔ اعلامیے میں ”تمام متعلقہ حکام“ کا ذکر کیا گیا، نہ کہ بھارتی حکومت کا، جو کہ بھارت کے لیے ایک بڑی سفارتی ہزیمت ہے۔
’80 گھنٹوں میں 3 میٹنگز‘: اپنا سپاہی چھڑانے کیلئے بھارتی فوج منت سماجت پر اتر آئی
سلامتی کونسل میں امریکہ کے تجویز کردہ بیان میں پاکستان نے متنازع الفاظ شامل نہیں ہونے دیے۔ پاکستان نے لفظ ”جموں و کشمیر“ بھی بیان میں شامل کرایا، بھارت چاہتا تھا لفظ پہلگام شامل ہو تاکہ یہ تاثر ہو کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت ہڑپ کر چکا ہے۔
”پہلگام“ لفظ شامل کرنے میں ناکامی کے ساتھ بھارت فوری اظہار مذمت بھی نہیں کرا سکا، پہلگام میں حملہ 22 اپریل کو ہوا تھا، مذمتی بیان 4 دن بعد 26 اپریل کو جاری ہوا۔
یاد رہے کہ 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد سلامتی کونسل نے براہ راست بھارتی حکومت کے ساتھ تعاون پر زور دیا تھا، مگر اس بار پاکستان اور چین نے کامیابی سے یہ کوشش ناکام بنائی کہ بھارت اس حملے کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف مزید الزام تراشی کر سکے۔
پاکستان نے واضح طور پر پہلگام حملے میں کسی بھی قسم کی مداخلت یا معاونت سے انکار کرتے ہوئے صرف انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کے لیے تیار ہے، مگر بھارت کی جھوٹی کہانیوں کو قبول نہیں کرے گا۔
بھارتی فضائیہ بوکھلاہٹ کا شکار، اپنی ہی آبادی پر بم گرا دیا
اطلاعات کے مطابق سلامتی کونسل میں امریکہ کی سربراہی میں ایک سخت اعلامیہ تیار کیا جا رہا تھا، جس میں بھارت کو کھل کر سپورٹ فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی، مگر پاکستان اور چین نے مشترکہ حکمت عملی سے نہ صرف اعلامیے کی زبان تبدیل کروائی بلکہ بھارت کو ایک اور بین الاقوامی محاذ پر شرمندگی کا سامنا بھی کرایا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے بھی ہفتہ کے روز کہا کہ تنظیم خطے کی صورتحال پر ”انتہائی گہری تشویش“ کے ساتھ نظر رکھے ہوئے ہے اور بھارت و پاکستان دونوں سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ کشیدگی میں مزید اضافہ نہ ہو۔
سلامتی کونسل کے اعلامیے میں دہشت گردی کی ہر شکل کو عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا گیا ہے اور زور دیا گیا ہے کہ ایسے واقعات کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، مگر بھارت کی یہ خواہش کہ اعلامیے میں پاکستان کو براہ راست نشانہ بنایا جائے، مکمل طور پر ناکام ہو گئی۔
بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت اب سفارتی محاذ پر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے جھوٹے پروپیگنڈے کا سہارا لے رہا ہے، مگر پاکستان نے دانشمندی اور بردباری کے ساتھ نہ صرف بھارتی چالاکیوں کو بے نقاب کیا بلکہ عالمی برادری کے سامنے اپنا موقف بھی مؤثر انداز میں پیش کیا۔
Comments are closed on this story.